ہم نیو
Published Date: Dec 26, 2019
آئی ایم ایف نے پاکستانی معیشت کی تعریف کر دی
جائزہ رپورٹ کے مطابق پاکستان نے رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے بیش تر معاشی اہداف حاصل کر لیے ہیں، افراط زر میں اضافہ رک گیا ہے جب کہ مارکیٹ اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بھی بحال ہو رہا ہے۔
ان سب مثبت پہلوؤں کے ساتھ ہی آئی ایم ایف مشن چیف نے پاکستان پر اسٹرکچرل اصلاحات میں بہتری لانے پر زور بھی دیا ہے۔
آئی ایم ایف نے پاکستان میں مہنگائی میں کمی کا عندیہ دے دیا
پاکستان کی معاشی کارکردگی کو بین الاقوامی ادارے تسلیم کر رہے ہیں تو عالمی مالیاتی فنڈ بھی معاشی اہداف پر مطمئن ہے۔
آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ جائزہ کے بعد حکام نے پروگرام پر عملدرآمد کو درست سمت میں قرار دیا ہے، مشن چیف رمریز ریگو نے اس بابت کہا ہے کہ پاکستان نے پہلی سہ ماہی میں تمام معاشی اہداف حاصل کیے ہیں، مارکیٹ اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہونے کے ساتھ پاکستان میں افراط زر کی شرح میں بھی ٹھہراؤ آگیا ہے۔
جائزہ رپورٹ کے مطابق پاکستان نے پہلی سہہ ماہی میں بیرونی شعبہ، زرمبادلہ کے ذخائر کے اہداف حاصل کر لیے ہیں۔
رمریز ریگو کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کی معاشی ٹیم دیگر اہداف حاصل کرنے کیلئے بھی پرعزم ہے۔
انہوں نے یہ خبر بھی سنائی کہ ایکس چینج ریٹ مستحکم ہونے کے باعث مہنگائی میں کمی ہو سکتی ہے۔
عالمی مالیاتی اداروں نے جائزہ رپورٹ میں چند معاملات پر بہتری پر بھی زور دیا، حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان کو پروگرام میں رہتے ہوئے ٹیکس ریونیو کیلئے مزید کام کرنے کی ضرورت ہے اور پاور سیکٹر میں گردشی قرض کا سامنا بھی ہے۔
آئی ایم ایف سے قرضے کی دوسری قسط منظور
آئی ایم ایف حکام نے جائزہ رپورٹ میں تجویز دی ہے کہ صوبوں کی جانب سے مالی نظم و ضبط کو برقرار رکھنے کی ضرورت ہے اور یہ بھی کہ سماجی تحفظ کے نیٹ ورک کو وسعت دینےکے لیے کوششیں جاری رکھی جائیں ساتھ ہی یہ کہ زرمبادلہ ذخائر میں اضافے اور بیرونی استحکام کے لیے مارکیٹ میں متعینہ ایکسچینج ریٹ برقرار رکھا جائے۔
جائزہ رپورٹ میں آئی ایم ایف حکام نے کہا کہ ادائیگیوں میں کوئی بیرونی بقایاجات نہیں ہیں تاہم ستمبر کے آخر تک کے 5 اشاریے پورے نہیں ہوئے، ٹیکس ریفنڈ بقایاجات اور توانائی کے شعبے کے بقایاجات بھی پورے نہیں ہو سکے جو رواں ماہ کے آخر تک پورے ہونے کی توقع ہے۔
Source: http://humnews.pk/latest/221859/