Published Date: Nov 30, 2019
ایس ڈی پی آئی کی بائیسسویں سالانہ پائیدار ترقی کانفرنس 2019 کاباقاعد ہ آغازمنگل سے ہو گا
اسلام آباد ( ) پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی (ایس ڈی پی آئی) کے زیر اہتمام 22 ویں سہ روزہ پائیدار ترقیاتی کانفرنس 03 دسمبر (منگل) کو اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں کیا جا رہا ہے ۔ پائیدار ترقی کی افتتاحی اور اختتامی مختلف ذیلی موضوعات پر35 خصوصی مباحثوں کا اہتمام کیا جائے گا جس میں چوتھے صنعتی انقلاب اور مواصلاتی ہندسہ جات سر فہرست ہونگے ۔ کانفرنس میں دنیا کے22 ممالک سے تعلق رکھنے والے بین القوامی حیثیت کے حامل محققین اعلی نوعیت کے تحقیقی مقالہ جات پیش کریں گے ۔ کانفرنس میں ماہرین تعلیم ، سماجی کارکن ، پارلیمان ، ماہرین قانون ، طبیب ،دانشور ، ماہر لسانیات کے علاوہ مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی افتتاحی ، اختتامی اور خصوصی نشستیں35 سے زیادہ پینل مباحثوں پر مشتمل ہیں۔ کانفرنس کا اختتام 5 دسمبرکو ہو گا ۔ اس سال کے اہم موضوع ، چوتھا صنعتی انقلاب اور ڈیجیٹلائزیشن ہیں ۔کانفرنس میں شریک مندوبین ٹیکنالو جی کے موجودہ دور میں تیز رفتار صنعتی انقلاب اور اسکی اہمیت پر گفتگو کریں گے ۔اس ضمن میں ایس ڈی پی آئی نے ملک کے مختلف شہروں کے علاوہ دنیا کے مختلف حصوں سے اسکالرز ، محققین ، ماہرین تعلیم ، پالیسی سازوں ، گیم چینجرز ، اور سول سوسائٹی کے ممبران کو مدعو کیا گیاہے تاکہ چوتھے صنعتی انقلاب کو مصنوعی ذہانت سے چلانے کے بجائے قابل اور ہنر مند افرادی قوت اور بہترین انسانی وسائل سے بروئے کار لا یا جا سکے۔ علاوہ ازیں ماہرین ، سکالرز اور محققین ان پیشہ ورانہ نظریات پر غور کریں گے جو معاشرتی اقدار میں بڑے پیمانے پر تبدیلی کا سبب بن رہے ہیں ۔کانفرنس کے دوران ایشیا اور دوسرے خطوں کے مقررین اپنی تحقیق ، بہترین طریق کار اور خیالات کا تبادلہ کریں گے ، اور تجزیہ کریں گے کہ نئی ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت ، کام کرنے کے عوامل اور طریقہ کار میں کس طرح رکاوٹ ہیں اور ہم کہاں جارہے ہیں۔ شرکا ءبہترین طریقوں کا اشتراک بھی کریں گے اور ان ابھرتے ہوئے سوالوں کے قابل عمل حل اور خطے کو پرانی سوچ سے دور رکھنے اور آگے بڑھنے کا طریقہ بھی پیش کریں گے۔ کانفرنس میں بطور خاص آنے والے طلباءاور نئے محققین کو بین الاقوامی ماہرین اور اسکالرز سے ملنے اور ایک دوسرے کے اشتراک اورتحقیق کیلئے ساز گار ماحول میں متعلقہ خیالات اور حل تلاش کرنے کے لئے ایک نشست برائے باہمی تبادلہ خیال مہیا کی جائیگی۔ کانفرنس کے سیشنوں میں،معیشت ، تجارت ، ذہنی صحت ، تعلیم ، فضائی آلودگی ، پانی کے انتظام ، نوجوانوں اور امن کی عمارت ، ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی ، خواتین کا کاروبار ، نظم و نسق اور احتساب ، سائبر سیکیورٹی ،خواجہ سراﺅںکے لئے جگہیں ، خطرے سے دوچار زبانیں ، علاقائی تعاون ، انسانی حقوق ، مہارتوں کی نشوونما ، خواتین اور میڈیاسمیت اہم معاملات پر گفتگو اور مباحثوں کی مدد سے شرکاءکی رہنمائی کی جائے گی۔ ٹیکنالوجی کے اس تیز رفتار دور میں سب سے اہم غربت ، بھوک ، صحت ، تعلیم ، آب و ہوا میں تبدیلی ، پانی ، توانائی ، ماحولیات ، صنفی مساوات ، معاشرتی انصاف برائے تجارت ، معیشت ، تجارت ، سرمایہ کاری جیسے مسائل سے نمٹنے کی راہ تلاش کرنا ہے۔ ایس ڈی سی کے مکمل اجلاسوں میں ممتاز اسکالرز ، پالیسی سازوں ، ڈویلپمنٹ پریکٹیشنرز اور پالیسی ماہرین کی زیر نگرانی بنیادی فورم مہیاکریں گی۔ 2018 میں منعقدہ 21 ویں ایس ڈی سی کے دوران پیش کردہ کانفرنس پیپرز کی بنیاد پر ایک ہم مرتبہ نظرثانی کی گئی انشاءاللہ اس موقع پر دیگر اشاعتوں کا آغاز کیا جائے گا۔ ایس ڈی پی آئی میں شریک پینلز کی مشاورت ے پالیسی سفارشات مرتب کی جائیں گی جو متعلقہ وزارتوں اور علاقائی سطح کے اداروں کیلئے رہنمائی کا کام دینگی۔ سیشن کی تفصیلی رپورٹوں کے ساتھ مرتب کردہ سفارشات ایس ڈی پی آئی کے ریسرچ اینڈ نیوز بلیٹن کے خصوصی ایڈیشن میں بھی شائع کی جائیں گی