Concept TV (Urdu)
Published Date: Feb 12, 2020
ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ فنڈ میں اصلاحات سے برآمدات میں نمایاں اضافہ ہو گا،ماہرین
اسلام آباد :ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ فنڈ ( ای ڈی ایف) ملکی برآمدات کو بڑھانے میں بہت مدد گار ثابت ہو سکتا ہے اگر موثر نگرانی کے طریقہ کار کو اپناتے ہوئے تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے ساتھ اصلاحاتی اقدامات کیے جائیں تو ملکی برآمدات میں نمایاں اضافہ ہو گا اور ملک کی برآمدی مسابقت کو بہتر بنانے میں مدد کرے گا۔ ماہرین نے ان خیالات کا اظہار پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی (ایس ڈی پی آئی) کے زیر اہتمام او ر یو ایس ایڈ کے پاکستان ریجنل اکنامک انٹیگریشن ایکٹیویٹی (پی آر ای آئی اے) پر وجیکٹ کے تعاون سے دوسرے پبلک پرائیویٹ ڈائیلاگ فورم (پی پی ڈی ایف) برائے ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ فنڈ (ای ڈی ایف) پر تبادلہ خیال کر تے ہوئے کیا ۔ ایگزیکٹو ڈائریکٹر، ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ فنڈ (ای ڈی ایف)، سید عباس مہدی نے کہا کہ 1991 میں ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ فنڈ (EDF) کا قیام ہوا کس کا مقصد برآمدات کے شعبے کی کارکردگی کو بڑھانے اور ایکسپورٹر ز کو درپیش مشکلات کو دور کرنا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ای ڈی ایف اب اصلاحات کا عمل شروع ہو چکا ہے اور تاجر برادری اور برآمد کنندگان فنڈ میں اصلاحات لانے کے لئے اپنی ا پنی تجاویزپیش کریں۔ انہوں نے ایکسپورٹر ز فنڈ سے فائدہ اُٹھانے کے لیے معیاری پروپوزلز بھی جمع کروائیں۔ اس موقع پر بورڈ آف ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ فنڈ (ای ڈی ایف) کے سکریٹری اور جوائنٹ سکریٹری، وزارت تجارت، ماریا قاضی نے کہا کہ ہمارے نجی شعبے اور برآمد کنندگان تحقیق اور جدت پر کم توجہ دیتے ہیں ۔ ایکسپورٹر زنے آج تک ای ڈی ایف کو ایسا پروپوزل نہیں دیا جو جدید اور منفرد ہو۔ انہوں نے نجی شعبے سے پرزور دیا وہ چوتھے صنعتی انقلاب اور ، اور تکنیکی محاذ پر جدید پروپوززلز تیار کریں ۔ جوائنٹ ایکزیکیٹو ڈائریکٹر، ایس ڈی پی آئی، ڈاکٹر وقار احمد نے کہا کہ بہتر اصلاحات کے لیے نجی شعبے سے ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ فنڈ کے بورڈ ممبران کا انتخاب کر نا ضروری ہے، اس کے علاوہ وزارت تجارت ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ فنڈ کی استعدکاری کو بڑھانے میں مدد کرنی چاہئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نجی شعبے کو یہ تجویز کرنا چاہئے کہ آئندہ کے اسٹریٹجک پالیسی کے فریم ورک کو عملی جامہ پہنانے میں ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ فنڈ کس طرح مدد کر سکتا ہے۔ مزید برآں ای ڈی ایف بلوچستان اور خیبر پختون خواہ کے کم ترقی یافتہ اضلاع میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں (ایس ایم ای) کی برآمدی صلاحیت کے فروغ کے لئے کچھ حصہ مختص کرنا چاہیے ۔ چیف آف پارٹی، یو ایس ایڈ – پی آر ای اے پروجیکٹ، حسن بانو برکی نے پاکستان میں تجارت کو فروغ دینے اور سہولیات فراہم کرنے کے لئے پاکستان ریجنل اکنامک انٹیگریشن ایکٹیویٹی (پی آر ای اے) منصوبے کے مختلف پہلوں کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ای ڈی ایف کے اندر اصلاحاتی عمل ایک خوش آئند اقدام ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئے قائم کردہ سیکرٹریٹ کے ساتھ، ای ڈی ایف مزید ہم آہنگ طریقے سے کام کرے گا، جس سے احتساب اور شفافیت کے طریقہ کار کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔ چیف آف ایکسپورٹ، فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)، اقبال منیر نے بزنس کمیونٹی اور خاص طور پر برآمد کنندگان پر زور دیا کہ وہ آئندہ وفاقی بجٹ کے لئے اپنی تجاویز اور سفارشات جلد پیش کریں۔ اس اجلاس میں آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اے پی ٹی ایم اے)، پاکستان بزنس کونسل (پی بی سی)، چیمبرز، اقوام متحدہ کی صنعتی ترقیاتی تنظیم (یو این آئی او)، ورلڈ بینک، پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامک (پی آئی ڈی ای)، پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ٹریڈ اینڈ ڈویلپمنٹ (PITD) ، پاکستان ہینڈکرافٹ ایسوسی ایشن، اور مختلف بزنس ایسوسی ایشن کے ممبران نے بھی شرکت کی۔
Source: http://concepttvurdu.com/?p=12559