UrduPoint
Published Date: Aug 12, 2020
https://www.urdupoint.com/pakistan/news/islamabad/national-news/live-news-2545592.html
صنعتی فضلہ ماحول کی تباہی اور شہریوں کی صحت پر انتہائی مضر اثرات مرتب کر رہا ہے
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین – اے پی پی۔ 12 اگست2020ء) صنعتی فضلہ ہمارے ماحول کی تباہی اور شہریوں کی صحت پر انتہائی مضر اثرات مرتب کر رہا ہے۔ ماحولیات کے شعبہ سے وابستہ ماہرین نے اس امر کا اظہار پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی (ایس ڈی پی آئی) کی جانب سے ڈاکٹر محمود احمد خواجہ کی لکھی کتاب ’’ہمارے ماحول میں گھلا زہر‘‘ کی رونمائی کے موقع پر کیا۔
کتاب کے مصنف جو ایس ڈی پی آئی کے سینئر ایڈوائزر بھی ہیں، نے اس موقع پر اپنی گفتگو میں کہا کہ ان کی کتاب میں پنجاب، سندھ اور خیبرپختونخوا کے ان 38 مقامات کی نشاندہی کی گئی ہے جہاں زہریلا صنعتی مواد کھلے عام پڑا ہے اور ماحول کے علاوہ عوام الناس کے لئے صحت کے سنگین مسائل کا باعث بن رہا ہے۔ سابق وفاقی سیکرٹری برائے وزارت ماحولیاتی تبدیلیاں سیّد ابو احمد عاکف نے اس موقع پر کتاب کی مختلف جہتوں پر روشنی ڈالتے ہوئے اسے ماحولیات سے متعلق لکھی جانے والی کتابوں میں ایک اہم اضافہ قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ عمومی شعور میں اضافے کے لیے کتاب کے مندرجات کو زیادہ سے زیادہ عام کرنے کی ضرورت ہے۔ ایس ڈی پی آئی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر عابد سلہری نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کتاب کی بدولت پالیسی کی سطح پر پائی جا رہی خامیوں کی نشاندہی میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ہاں قوانین تو موجود ہیں مگر متعلقہ اداروں کی کمزور استعداد کی وجہ سے قوانین پر مؤثر عملدرآمد اصل مسئلہ ہے جس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
آل چائنا انوائرمنٹ فیڈریش (اے سی ای ایف) کی یاؤ لنگلنگ کا کہنا تھا کہ اس کتاب کی بدولت چین اور پاکستان کے سول سوسائٹی اداروں کے درمیان اس اہم مسئلے پر علمی تعاون میں اضافے کے لیے پیشرفت میں مدد ملے گی۔دنیا کے مختلف حصوں سے تعلق رکھنے والے ماحولیاتی ماہرین جن میں ڈاکٹر رولینڈ وبر، ڈاکٹر للان کورا، پروفیسر بجدے ایلو اور ڈاکٹر جوزف دگانی بھی شامل تھے، نے کتاب کے مندرجات پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس کاوش کے باعث صنعتی آلودگی کے ایک اہم مسئلے کو اجا گر کیا گیا ہے، جس کے حل پر فوری توجہ کی ضرورت ہے۔
ایس ڈی پی آئی کے جائنٹ ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر وقار احمد نے کہا کہ کتاب خصوصاً ان لوگوں کے لیے انتہائی مددگار ثابت ہو گی جو سماجی محاسبے کے حوالے سے کام کر رہے ہیں۔