روزنامہ نواے وقت
Published Date: Sep 10, 2020
https://www.nawaiwaqt.com.pk/E-Paper/islamabad/2020-09-10/page-12/detail-31
قدرتی آفات سے نمٹنے کیلئے اداروں کو تقویت دی جائے ،ماہرین
اسلام آباد(نوائے وقت نیوز) ماہرین نے کہا ہے کہ سیلاب اور دوسری قدرتی آفات کے نتیجے میں ہونے والے معاشی اور جانی نقصانات میں کمی کے لیے بہتر پالیسی اور منصوبہ بندی وقت کی اہم ضرورت ہے۔جنوب ایشیائی ممالک اس ضمن میں باہمی تعاون میں اضافے کے ذریعے ایک دوسرے کو بہتر تیاری میں مدد دے سکتے ہیں۔ ماحولیاتی تبدیلیوں اور ماحولیات کے ماہرین نے اس امرکا اظہار پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی (ایس ڈی پی آئی)کے زیر اہتمام جنوبی ایشیا میں سیلابوں کے نتیجے میں ہونے والی ہجرت کے موضوع پر منعقدہ آن لائن مکالمے کے دوران کیا۔ڈائریکٹر کلائمیٹ ایکشن نیٹ ورک، سنجے واشسٹ نے موضوع کے مختلف پہلوئو ں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ خطے کی تما م حکومتوں کو قدرتی آفات کے اثرات کا مقابلہ کرنے کے لیے بہتر پالیسیاں اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سطح سمند رمیں اضافہ شہری علاقوں میں بڑھتے ہوئے سیلابوں کا باعث بن رہا ہے اور شہریوں کو اس کے اثرات سے بچانے کے لیے اقدامات ناگزیر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان، بھارت اور بنگلہ دیش نے حالیہ برسوں میں بھاری جانی و مالی نقصانات کا سامنا کیا ہے اور سیلابون کے شہری اور دیہی علاقوں میں مختلف طرح کے اثرات سامنے آ رہے ہیں۔ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایس ڈی پی آئی ڈاکٹر عابد قیوم سلہری نے کہا کہ سیلابوں اور قدرتی آفات کے بہتر مقابلے کے لیے ہمیں مقامی سطح پر نطام حکومت کو تقویت دینے کی ضرورت ہے ۔قبل ازیں ایس ڈی پی آئی کی مریم شبیر نے ماحولیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں انسانی ہجرت کے مضمرات پر تفصیلی روشنی دالی۔