اُردو پوائنٹ
Published Date: Sep 23, 2019
معروف ترقی پسند مصنف و شاعر احمد سلیم کی نئی کتاب ’’پشاور کی فنکار گلیاں: 1980ء کے عشرے کی یادیں اور باتیں‘‘ کی تقریب رونمائی
معروف ترقی پسند مصنف و شاعر احمد سلیم کی نئی کتاب ’’پشاور کی فنکار گلیاں: 1980ء کے عشرے کی یادیں اور باتیں‘‘ کی تقریب رونمائی کا اہتمام کیا گیا۔ تقریب کا اہتمام پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی (ایس ڈی پی آئی) نے اسلام آباد میں کیا۔ تقریب کے دوران ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایس ڈی پی آئی ڈاکٹر عابد قیوم سلہری نے کہا کہ یہ کتاب میڈیا اور معاشرے کے درمیان تعلق کو اجاگر کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ احمد سلیم نے 1980ء کی دہائی کے پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) کے فنکاروں کے ساتھ اپنے جامع انٹرویو کے ذریعے اٴْن کی جدوجہد اور مشکلات کو قلم بند کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ کہ پائیدار ترقی کا خواب علم و ادب کی ترویج و فروغ کے بغیر شرمندہٴ تعبیر نہیں ہو سکتا۔
سابق سفیر شفقت کاکا خیل نے کہا کہ کتاب کا پہلا حصہ احمد سلیم کی یادوں اور اس کے پشاور میں اپنے قیام اور ادیبوں، شاعروں اور ٹیلی ویژن اداکاروں کے ساتھ تعلقات کو اجاگر کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ احمد سلیم اپنی ذات میں ایک انجمن ہیں اور یہ کہ ان کی ادبی خدمات کا کوئی مقابلہ نہیں ہے۔ جنرل سیکرٹری گندھارا ہندکو بورڈ، پشاور ضیا الدین نے کہا کہ اس کتاب میں پشاور کے سماجی، ثقافتی، فنکارانہ، ادبی، لسانی اور سیاسی پہلوؤں کو محفوظ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ احمد سلیم نے اپنی کتاب میں پشاور کے فنون لطیفہ اور فنکاروں کے چھپے ہوئے خزانے کو دوبارہ دریافت کیا جو ادب کے لئے ایک عمدہ خدمت ہے۔
سیاسی کارکن اور احمد سلیم کے قریبی دوست بیرسٹر افتخار احمد نے کہا کہ احمد سلیم کسی فنکار سے کم نہیں۔ جس طرح اس کتاب میں پشاور کے 80ء کے عشرے کی کہانیاں قلمبند کی گئیں وہ کسی فن سے کم نہیں۔ سینئر ایڈوائزر کیمیکلز اینڈ پائیدار صنعتی ترقی ایس ڈی پی آئی ڈاکٹر محمود اے خواجہ نے کتاب کے مختلف حوالوں کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ اس کتاب میں پرٴْاسراریت کی خصوصیت ہے جو قاری کی توجہ کو آخر تک برقرار رکھتی ہے۔ اس موقع پر اردو ایڈیٹر اور ریسرچ فیلو ایس ڈی پی آئی ڈاکٹر حمیرا اشفاق اور ریسرچ ایسوسی ایٹ ایس ڈی پی آئی عائشہ الیاس نے بھی اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا اور پشاور کے فن و ثقافت کو اجاگر کرنے کے حوالے سے احمد سلیم کی کاوشوں کی تعریف کی۔
Source: https://www.urdupoint.com/daily/livenews/2019-09-23/news-2072847.html