روزنامہ نواے وقت
Published Date: May 23, 2020
پاکستان کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتے ہیں ،کینڈین ہائی کمشنر
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) پاکستان میں متعین کینیڈا کی ہائی کمشنر وینڈی گلمور نے کہا ہے کہ کینیڈا کی حکومت پاکستان کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتی ہے اور کورونا وبا کے بعد مختلف دو طرفہ اور بین الاقوامی اقدامات کے ذریعے پاکستان کی ہر ممکن معاونت بہم پہنا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کی جانب سے انتہائی ضرور مند خاندانوں کی احساس پروگرام کے تحت معاونت ایک مستحسن اقدام ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی (ایس ڈی پی آئی) کے زیر اہتمام ’کینیڈا۔پاکستان تعلقات اور کورونا وبا کے دوران تعاون‘ کے زیر عنوان آن لائن مکالمے کے دوران ا پنی تفصیلی گفتگو کے دوران کیا۔وینڈی گلمور نے کہا کہ کینڈا نے سائنسی علم اورمعلومات پر مبنی اقدامات کی مدد لیتے ہوئے کورونا وبا کا مقابلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے صحت کے جامع نظام نے بھی بحران کا مقابلہ کرنے میں کردار ادا کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ کینیڈا میں صحت کا شعبہ صوبائی معاملہ ہے تاہم سب کے لیے صحت کی یکساں سہولتوں تک رسائی یقینی بنائی گئی ہے۔ تا ہم ٹیسٹوں کے معاملے میں ہر علاقے کی صورتحال کو پیش نظر رکھتے ہوئے فیصلے کیے گئے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کینیڈا کو بخوبی ادراک ہے کہ پاکستان سمیت ترقی پزیر ممالک کو وبا کے پیش نظر مالیاتی مسائل کا سامنا ہے۔یہی وجہ ہے کہ ہماری حکومت نے جی۔7 اورجی۔ 20 ممالک کو اس امر کے لیے آمادہ کرنے کی کاوشیں کیں کہ ترقی پزیر ممالک کو قرضوں کی ادائیگی میں سہولت دی جائے تاکہ وہ کورونا وبا کا بہتر مقابلہ کر سکیں۔انہوں نے کہا کہ دنیا کا ہر ملک وبا کے خلاف اپنے ملک کی سرحدوں کے اندر اقدامات کر رہا ہے۔ تاہم یہ عالمی مسئلہ ہے اور اس کا حل مل کر ہی تلاش کیا جا سکتا ہے۔وینڈی گلمورنے کہا کہ مشکلات کے باوجود پاکستان کی غریب ترین شہریوں کے لیے احساس پروگرام کے تحت معاونت قابل تعریف اقدام ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی نڑاد کینیڈا کے باشدوں کا وبا کے خلف لڑنے کے دوران کردار انتہائی قابل تعریف رہا۔ ایک پاکستانی نڑاد کینیڈین شہری صوبہ سکیچون میں امدادی پروگرام کی سرکردگی بھی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کینیڈا اور پاکستان کے درمیان باہمی تجارت اور پاکستان سے کینیڈا کو برآمدات کے حوالے سے کہا کہ موجودہ صورتحال میں ترسیل کے ذرائع محدود ہیں تا ہم توقع کی جانی چاہئے کہ وبا کے حوالے سے کوئی حل جلد سامنے آئیں گے۔ایس ڈی پی آئی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر عابد قیوم سلہری نے قبل ازیں اپنی گفتگو میں کہا کہ کورونا وبا کے بعد دنیا کے معمولات یکسر بدل گئے ہیں۔ یہ اثرات ممالک کے درمیان باہمی تجارت پر بھی مرتب ہوئے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان اور کینیڈا کی مستقبل کی تجارت کیا رخ اختیار کرے گی، کے بارے میں جاننا انتہائی اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ وبا کے بعد پاکستان میں ڈیجیٹل عدم مساوات کا معاملہ زیادہ شدت سے سامنے آیا ہے اور توقع ہے کہ کینیڈا اس ضمن میں پاکستان کی معاونت کرے گا۔وینڈی گلمور نے شرکاء کے سوالات کے جواب میں کہا کہ کینیڈا ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات میں کمی لانے کے لیے اقدامات کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کینیڈا پاکستان میں صنفی نا ہمواری کے خاتمے کے لیے بھی کئی اقدامات میں معاونت بہم پہنچا رہا ہے۔