روزنامہ نواے وقت
Published Date: Jul 11, 2020
https://www.nawaiwaqt.com.pk/E-Paper/islamabad/2020-07-11/page-12/detail-51
چین کا تعاون پاکستانی زراعت کی ترقی میں غیر معمولی کردار ادا کر سکتا ہے
اسلام آباد( نمائندہ خصوصی) پاکستان اور چین کے مابین زرعی شعبے میں تعاون و اشتراک سے پاکستا ن میں زرعی ٹیکنالوجی کے فروغ اور شعبے کی مجموعی ترقی میں زبردست مدد ملے گی۔ اس ضمن میں دونوں ممالک کے درمیان طے پانے والی مفاہمت کی یادداشتوں سے بھر پور فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار وزارت خارجہ کے ڈائریکٹر جنرل چائنا ڈاکٹر محمد مدثر ٹیپو نے پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی (ایس ڈی پی آئی) کے زیر اہتمام ’چین پاکستان زرعی تعاون‘ کے موضوع پر منعقدہ آن لائن مکالمے کے دوران اپنی گفتگو میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ مفاہمت کی یادداشتوں کے ضمن میں عمل کو آگے بڑھانے کے لیے فیلہ سازی کو مسلسل مشاورت کی بدولت ادارہ جاتی شکل حاصل ہو گئی ہے۔ انہوں ے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی، کسانوں کو تربیت اور بائبرڈ بئج کی بدولت پاکستان میں گندم سمیت مختلف فصلوں کی پیدوار میں زبردست اضافہ کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ چین نے ٹڈی دل پر قابو پانے کے لیے پاکستان کو آلات اور کرم کش ادویات کے ضمن میں بھر پور معاونت فراہم کی ہے۔ پاکستان میں قائم چینی سفارتخانے کے ایگریکلچرل کمیشنر ڈاکٹر گو ونلیانگ نے اس موقع پر چین اور پاکستان کے درمیان زرعی تعاون کی اہمیت کا ذکر کرے ہوئے کہا کہ پاکستان میں زرعی پیداوار میں اضافے کے بھرپور امکانات موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ویر اعظم پاکستان عمراں خان نے اپنے دورہء چین کے دوران زرعی شعبے میں تعاون میں اضافے کی خواہش ظاہر کی تھی اور زعی شعبے میں تعاون کے لیے مفاہمت کی یادداشتیں دونوں ملکوں کی اسی سوش کی عکاسی کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی کی فراہمی اور استعداد سازی اس تعاون کے اہم پہلو ہیں اور سی پیک کو اگلے مرحلے میں زرعی تحقیق و تعاون میں ڈھالا جائے گا۔ایس ڈی پی آئی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر عابد قیوم سلہری نے کہا کہ سی پیک کے اگلے مرحلے کے طور پر زرعی شعبے میں تعاون و اشتراک کو آگے بڑھایا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو خشک سالی کے مقابلے کی اہلیت رکھنی والی فصلوں، خصوصاً گندم کی پیدوار کے لیے چین سے ٹیکنالوجی اور بیج کے ضمن میں سیکھنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کے تحت قائم ہونے والے خصوصی اقتصادی علاقوں میں تحفظ خوراک کا خصوصی زون بھی قائم کیا جانا چاہئے۔ زرعی یوینیورسٹی فیصل آباد کے سابق وائس چانسلر ڈاکٹر اقرار احمد خان نے چین سے پاکستا کو زرعی ٹیکنالوجی کی منتقلی کی اہمیت کو اجا گر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو زرعی طور پر مستعد ملک بنانے میں چین کا تعاون بے حد اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ ایس ڈی پی آئی کے شکیل احمد رامے نے قبل ازیں موضوع کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ زراعت کو پاکستان کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کا درجہ حاصل ہے۔