Published Date: Feb 9, 2017
SDPI Press Release (February 9,2017)
اسلام آباد کے 422سرکاری سکولوں کو ’گرین سکول‘ بنایا جائے گا بہتر ماحول کے لیے حکومت اور سول سوسائٹی کا مل کر کام کرنا خوش آئیند ہے، ایس ڈی پی آئی اور پی وائی سی این کی تقریب سے خطاب
اسلام آباد ( ) سرسبز و شاداب پاکستان کے خواب کو عملی جامہ پہنانے کی ایک کڑی کے طور پر اسلام آباد کے سرکاری شعبے کے 422سکولوں کو ’گرین سکولوں‘ میں ڈھالا جائے گا۔ اس امر کا اظہار ڈپٹی مئیر اسلام آباد سید ذیشان علی نقوی نے یہاں شجر کاری مہم کا افتتاح کرتے ہوئے کیا۔ شجر کاری مہم کی افتتاحی تقریب میں مختلف سکولوں کے بچوں کی بڑی تعداد کے علاوہ مختلف شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات کی بڑی تعداد نے شرکت کی، کا اہتمام پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی (ایس ڈی پی آئی ) اور پاکستان یوتھ فار کلائمیٹ نیٹ ورک (پی وائی سی این) نے وزارت ماحولیاتی تبدیلی کے اشتراک سے کیا تھا۔ شجرکاری کیاس مہم کا مقصد ’گرین پاکستان‘ کے نام سے قومی شجر کاری مہم کو تقویت دینا تھا جس کا آغاز پاکستان کے تمام صوبوں ، آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان میں ایک ساتھ کیا گیا ہے اور جس کے تحت ملک بھر میں 257ملین درخت لگائے جانے کا ہد ف رکھا گیا ہے۔ ڈپٹی مئیر اسلام آباد نے اس موقع پر کہا کہ حکومت اور سول سوسائٹی کے اداروں کا قومی مقصد کے لیے مل کر کام کرنا ایک خوش آئیند امر ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ توقع کی جانی چاہئے کہ نجی شعبہ بھی اپنی سماجی ذمہ داریوں کے تحت اس مقصد میں ہاتھ بٹانے کے لیے آگے آئے گا۔ جنگلات کی کٹائی اور اس باعث زہریلی گیسوں کے اخراج کی روک تھام کے لیے قائم ادارہ ( آر ای ڈی ڈی) کی نمائندہ ماجیلا کلارک نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ادارہ جنگلات کے فروغ کی اہمیت کو اجا گر کرنے کی تمام کاوشوں میں ہاتھ بٹائے گا، انہوں نے کہا کہ آر ای ڈی ڈی وزارت ماحولیاتی تبدیلی کے ساتھ ملک کر اس ضمن میں پاکستان کے لیے پالسیی پر کام کر رہا ہے۔ ایس ڈی پی آئی کے شکیل احمد رامے نے کہا کہ پی وائی سی این اور ایس ڈی پی اپنی اس کاوش کے ذریعے بہتر اور صاف ستھرے ماحول کے لیے درختوں کی اہمیت جو اجا گر کرنا چاہتے ہیں۔ایس ڈی پی آئی نے پی وائی سی این اور سول سوسائٹی کے دوسرے اداروں کے ساتھ ملک کر پشاور، کوئٹہ، کراچی اور لاہور میں بھی شجکاری مہم کی افتتاحی تقریبات کا انعقاد کیا اور ایک بہتر پاکستان کے لیے درختوں کی اہمیت پر ورشنی ڈالی۔