Published Date: Mar 10, 2021
SDPI Press Release : صنفی برابری سماجی اور معاشی طور پر ترقی یافتہ معاشرے کے قیام کی بنیادی ضرورت ہے، کرسٹوفرکنگ
صنفی برابری سماجی اور معاشی طور پر ترقی یافتہ معاشرے کے قیام کی بنیادی ضرورت ہے، کرسٹوفرکنگ
دیرینہ مسائل موجود ہیں تاہم پاکستان نے حالیہ برسوں میں صنفی برابری کے لیے اہم اقدامات کیے ہیں، خصوصی مکالمے کے دروان گفتگو
اسلام آباد ( ) پاکستان میں صنفی نا ہمواری کے حوالے سے کئی مسائل بدستور موجود ہیں تاہم حالیہ برسوں میں خواتین دوست قوانین سمیت کئی ایسے اقدامات دکھائی دئے جن کے پیش نظر ملک میں ایک زیادہ روادار معاشرے کے قیام کے امکانات میں اضافہ ہوا ہے۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان میں کینیڈین ہائی کمیشن کے سربراہ برائے ترقیاتی تعاون، کرسٹوفر کنگ نے پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی (ایس ڈی پی آئی) کے زیر اہتمام عالمی یوم خواتین کی مناسبت سے منعقدہ خصوصی ویبنار کے دوران اپنی گفتگو میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ کینیڈا بین الاقوامی تعاون کے ضمن میں عورتوں کی بھر پور شرکت کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔ اس کی وجہہماری ان اقدار کے علاوہ یہ حقائق بھی ہیں با اختیار خواتین کے ھامل معاشروں میں سماجی و معاشی ترقی کے بہتر اشاریے دیکھنے میں آتے ہیں۔
سینیٹر عائشہ رضا فاروق نے پولیو ویکسین کی مہم سے متعلق اپنا تجربہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ مہم کے دوران ملک کے دشوار اور قدامت پرستی کے حامل حصوں تک پہنچنے میں لیڈی ہیلتھ ورکرز نے مثالی کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں کورونا وبا کی ویکسین سے متعلق آمادگی پیدا کرنے کے لیے بھی ان تجربات کو پیش نظر رکھنا ہو گا اور خواتین کی بھرشمولیت سے اسے کامیاب بنانا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ فیصلہ سازی کے عمل میں عورتوں کی شرکت کا معاشرے کے تمام طبقات کو فائدہ پہنچتا ہے۔
پبلک ہیلتھ پالیسی کی ماہر ڈاکٹر نادیہ وقار نے اپنی گفتگو میں کہا کہ ہمارے معاشرے میں افواہوں کو غیر معمولی قبولیت حاصلہ ہو جاتی ہے اور کورونا وبا کی ویکسین لوگوں تک پہنچانے کے عمل کے دوران بھی یہ مسئلہ درپیش آئے گا۔ وبا کے دوران عورتوں کی مخصوص ضروریات کے ضمن میں انہوں نے کہا کہ حخومت کے مختلف پروگراموں کے تحت ان ضروریات کی نشاندہی کی گئی ہے اور ان کی تکمیل کے لیے کئی اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عورتوں کی صحت اور غذائیت جیسے مسائل کے حل کے لیے ہمیں کثیر جہتی طرز فکر کے تحت کام کرنا ہو گا۔
ایس ڈی پی آئی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر عابد قیوم سلہری نے موضوع کے مختلف پہلوؤں کا احاطہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں صنفی برابری کے لیے خواتین اور با شعور مردوں کو مل کر کام کرنا ہو گا تاکہ اس اس کے ثمرات کو معاشرے میں عام کیا جا سکے۔